اپنا فیس بک اکاؤنٹ بلاک ہونے سے محفوظ بنائیں

Click For Best Technology Stuff from Around the World

آپ نے سنا ہو گا کہ کسی کا فیس بک اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔ اکثر تو ہمیں بھی کمپیوٹنگ کے فیس بک پیج پر کئی مدد کی ایسی درخواستیں موصول ہوتی ہیں جن کے اکاؤنٹ فیس بک کی جانب سے بلاک کر دیے گئے ہوں اور اب وہ اسے واپس حاصل کرنا چاہتے ہوں۔چند سال پہلے فیس بک پر اکاؤنٹ بنانا کوئی مشکل نہ تھا۔ بس ایک سادہ سا فارم بھر کے کوئی بھی فیس بک اکاؤنٹ بنا سکتا تھا لیکن اب اس میں اچھی خاصی پیچیدگی آ چکی ہے۔ اکاؤنٹ تو اب بھی آسانی سے بن جاتا ہے لیکن اب ضروری ہے کہ اپنے اکاؤنٹ میں اپنا فون نمبر درج کریں اور اپنے درست کوائف کا استعمال کریں۔

 

جعلی معلومات جیسے کہ نام وغیرہ استعمال کرنے والے افراد کے اکاؤنٹ کو اگر رپورٹ کر دیا جائے تو فیس بک اسے بلاک کر دیتی ہے۔ صاحبِ اکاؤنٹ چونکہ فرضی نام استعمال کر رہے ہوتے ہیں اس لیے انھیں اکاؤنٹ واپس حاصل کرنے میں اچھی خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا اکاؤنٹ کبھی بلاک نہ ہو اور اگر کبھی بلاک ہو بھی جائے تو آپ اسے فوراً واپس حاصل کر سکیں تو ہمیشہ اپنے درست کوائف کا استعمال کریں۔ فیس بک پروفائل فوٹو بھی اپنی ہی استعمال کریں اور اپنے زیرِ استعمال موبائل فون نمبر کا اندراج بھی یقینی بنائیں۔ اگر آپ اپنا فیس بک اکاؤنٹ بلاک ہونے سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ان تین اہم باتوں کا خیال رکھیں:

اجنبیوں کو فرینڈ ریکویسٹ مت بھجیں
اکاؤنٹ میں اپنے موجودہ فون نمبر کو درج رکھیں
پیجیز پر ویب لنکس کو پوسٹ مت کریں

اکثر لوگ پیجیز پر جا کر ویب لنکس پوسٹ کرتے ہیں مثلاً اپنے بلاگز کے لنکس یا پھر زیادہ ریفرل لنکس جن پر اگر دوسرے کلک کریں تو لنک پوسٹ کرنے والے کو فائدہ ہوتا ہے لیکن لنک ڈالنے والے کو یہ نہیں پتا ہوتا کہ فیس بک ایسے تبصرے جن میں لنک موجود ہو کو پرائیویٹ کر دیتی ہے یعنی وہ تبصرہ جس نے پوسٹ کیا ہو صرف اسے اور اس کے دوستوں کو نظر آ رہا ہوتا ہے باقی لوگوں کو نہیں۔ اور ایسے لنکس کے حامل تبصرے کرنے والوں کو ایڈمنز بھی فوراً پیج سے بلاک کر دیتے۔

فرض کریں اگر کسی کا فیس بک اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائے تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اسے کس طرح واپس حاصل کیا جاتا ہے۔ جب اس حوالے سے فیس بک سے رجوع کریں تو سب سے پہلے اس بات کی تصدیق کروانا پڑتی ہے کہ واقعی آپ اس اکاؤنٹ کے مالک ہیں۔ اس کے لیے سب سے پہلے تو اکاؤنٹ میں درج شدہ موبائل فون نمبر پر تصدیقی کوڈ بھیجا جاتا ہے۔ اگر کسی وجوہات کی بنا پر مثلاً سگنلز کا نہ آنا یا بیرونِ ملک وغیرہ منتقل ہونے سے ملکی نمبر کا آف ہونے کی وجہ سے اس طریقے سے تصدیق نہ ہو سکے تو دیگر دستاویزات طلب کی جا سکتی ہیں۔

بذریعہ سرکاری دستاویزات تصدیق

اگر آپ کا فیس بک اکاؤنٹ بلاک ہو جاتا ہے تو اسے واپس حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ سے کوئی سرکاری دستاویز طلب کی جائے گی، جس پر آپ کانام اور تاریخ پیدائش یا فوٹو موجود ہو۔ تاہم خیال رہے کہ آپ کی دستاویز پر لکھی تاریخ پیدائش اور فیس بک کے پاس درج تاریخ پیدائش کا ایک ہونا انتہائی ضروری ہے وگرنہ یہ دستاویز قبول نہیں کی جائے گی۔

دیگر معلومات کا بھی فیس کو دی گئی معلومات سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ اپنی ہی تصویر کو بطور پروفائل تصویر استعمال کرنا چاہیے تاکہ کسی نہ کسی دستاویز کے ذریعے ہم فیس بک کو یہ یقین دلا سکیں کہ دراصل یہ ہمارا ہی اکاؤنٹ ہے۔ سرکاری دستاویزات کی مد میں آپ شناختی کارڈ، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، برتھ سرٹیفکیٹ یا پھر نکاح نامہ وغیرہ اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

بذریعہ غیر سرکاری دستاویزات تصدیق

اگر کسی وجہ سے آپ کے پاس کوئی سرکاری دستاویز دینے کے لیے موجود نہیں تو آپ کوئی سی دو غیر سرکاری دستاویزات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن یہاں بھی وہی شرائط لاگو ہیں کہ ان سے آپ کا سو فیصد تعلق ظاہر ہونا چاہیے۔ غیرسرکاری دستاویزات کی مد میں آپ خط، بینک چیک، پرمٹ، اسکول ریکارڈ، یوٹیلیٹی بِل یا کریڈٹ کارڈ وغیرہ اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

ایک اور طریقہ

اگر آپ ابتدائی دونوں طریقوں کو استعمال کرنے سے قاصر ہیں تب بھی پریشانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ ایک تیسرا حل بھی موجود ہے۔ لیکن جیسے دوسرے حل میں دو دستاویزات اپ لوڈ کرنا پڑتی ہیں اسی طرح تیسرے طریقے میں بھی تین دستاویزات فراہم کرنا پڑیں گی۔ یعنی آپ تین مختلف دستاویزات سے اپنے نام، فوٹواور تاریخ پیدائش کی تصدیق کروا سکتے ہیں۔

حرفِ آخر

یاد رہے کہ اس تمام تر کارروائی کی ضرورت صرف اس وقت پڑتی ہے جب فیس بک اکاؤنٹ بلاک ہو جائے وگرنہ ایسا نہیں کہ آپ پہلے ہی اپنی دستاویزات کو فیس بک پر اپ لوڈ کر دیں۔ اس کے علاوہ فیس بک پر ہمیشہ درست کوائف کا استعمال کریں تاکہ بوقت ضرور تصدیق بھی کرائی جا سکے۔

یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ نمبر 124 میں شائع ہوئی

Click For Best Technology Stuff from Around the World

فیس بک
تبصرے (1)
Add Comment
  • Aslam Laasi

    Nice sir