اپنے فون میں موجود ایپلی کیشنز دوسروں سے چھپائیں

کیا آپ اپنے فون میں موجود ایپلی کیشنز اور گیمز کو دوسروں سے چھپانا چاہتے ہیں؟ اگر آپ کا جواب ’’ہاں‘‘ ہے تو یہ بہت ہی آسان ہے۔ آئیے اس کا طریقہ آپ کو بتاتے ہیں۔

ہمارے فون ہماری اتنی ذاتی چیزیں موجود ہوتی ہیں کہ ہم نہیں چاہتے کوئی دوسرا اُن تک رسائی حاصل کرے۔ آج کل اکثر تصویریں بناتے ہوئے یا گیم وغیرہ کھیلتے ہوئے اپنا فون دوسروں کو تھمانا پڑتا ہے۔ یا غلطی سے اگر آپ کا فون اَن لاک حالت میں کسی حالت لگ جائے تو وہ فوراً مختلف ایپلی کیشنز کھول کر دیکھنا شروع کر دیتے ہیں۔

اگر آپ نہیں چاہتے کہ مخصوص ایپلی کیشنز کسی دوسرے کو نظر آئیں تو یہ کام باآسانی کیا جا سکتا ہے۔ ایپلی کیشنز پر پاس ورڈ لگانا ایک عام سی بات ہے اور دوسرے باآسانی جان سکتے ہیں کہ آپ نے فلاں ایپ پر پاس ورڈ لگا رکھا ہے لیکن اگر ایپلی کیشن کو سرے سے غائب ہی کر دیا جائے تو مسئلہ انتہائی خوش اسلوبی سے حل ہو جاتا ہے۔ اس طرح جب کسی کو آپ کی ذاتی ایپس نظر ہی نہیں آئیں گی تو اُن کو کھولنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ایپلی کیشنز چھپائیں

اگر آپ بھی کچھ ایپس کو فون میں چھپانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ’’اپیکس لانچر‘‘ (Apex Launcher) ایپ درکار ہو گی۔ ویسے تو یہ ایک لانچر ایپ ہے یعنی آپ اس کے ذریعے اپنے فون کا انداز بدل سکتے ہیں۔ فون میں موجود آئی کنز کو بدل سکتے ہیں، اس کے لاک اور اَن لاک ہونے کے انداز کو بدل سکتے ہیں، ہوم اسکرین پر مختلف فنکشنز ڈال سکتے ہیں اس کے علاوہ اس میں ایک خفیہ دراز بھی موجود ہے جس میں آپ جو چاہیں انسٹال شدہ ایپس چھپا بھی سکتے ہیں۔

ایپلی کیشنز چھپائیں

یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے اور اس کی مزید تفصیل اس کی آفیشیل ویب سائٹ سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے:
www.apexlauncher.com

اس کی انسٹالیشن کے بعد کسی بھی ایپ کیشن کو چھپانا انتہائی آسان ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو اس ایپ کو کھولنا ہو گا۔ اس کے مینو میں دیکھیں تو Drawer settings کے نام سے آپشن موجود ہو گا۔ اس کے اندر Hidden apps کا فیچر موجود ہے۔ اس کے ذریعے آپ وہ ایپلی کیشنز منتخب کر سکتے ہیں جو فون میں موجود رہیں لیکن کسی کو نظر نہ آئیں۔ اس دراز میں منتقل کی گئی ایپس کے آئی کن فون سے مکمل طور پر غائب ہو جاتے ہیں۔ اب اگر آپ کو ان ایپس کو استعمال کرنا ہو تو انھیں دراز سے باہر نکال دیں وہ ایپس دوبارہ پرانی حالت میں بحال ہو جائیں گی۔

نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی

Comments are closed.