جانیے وٹس ایپ کن پرانے فونز کے لیے اب دستیاب نہیں ہو گی

وٹس ایپ جو کہ بلاشبہ دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی میسجنگ ایپلی کیشن ہے کئی سالوں سے پرانے فونز کا ہاتھ بھی تھامے ہوئے ہے لیکن یہ ساتھ اب زیادہ دن تک نہیں رہے گا کیونکہ وٹس ایپ کی انتظامیہ کمپنی نے اعلان کیا ہے وٹس ایپ پرانے فونز کے ساتھ اب مزید کام نہیں کرے گی۔ 2009 میں جب وٹس ایپ نے کام شروع کیا تھا اُس وقت لوگوں کے پاس فونز کچھ اور طرح کے تھے بنسبت آج کے۔ حتیٰ کہ ایپل ایپ اسٹور کا آغاز ہوئے ابھی چند ماہ کا وقت بیتا تھا۔ اُس وقت موجود 70 فیصد فونز میں بلیک بیری یا نوکیا کا آپریٹنگ سسٹم استعمال ہو رہا تھا۔ لیکن جب ہم آج موجودہ صورتِ حال کا جائزہ لیتے ہیں تو اندازا ہوتا ہے کہ ان سات سالوں میں بہت کچھ بدل چکا ہے۔ عام موبائل فونز کی جگہ اسمارٹ فونز آ چکے ہیں اور تقریباً ان کی مکمل جگہ بھی لے چکے ہیں۔

 

چونکہ پرانے فون اور ان کے آپریٹنگ سسٹم اب متروک ہونے کے قریب ہیں اس لیے وٹس ایپ کی سپورٹ بھی ان کےلیے ختم کی جا رہی ہے۔ اگر ایسے صارفین ابھی بھی وٹس ایپ استعمال کرنا چاہیں گے تو انھیں لامحالہ طور پر اب نیا اور جدید فون خریدنا پڑے گا۔آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کون کون سے فونز کے لیے یہ سال ختم ہوتے ہی وٹس ایپ کی سپورٹ بھی ختم کر دی جائے گی۔

آئی فون

آئی فون کے ماڈل 3GS استعمال کرنے والوں کے لیے وٹس ایپ کارآمد نہیں رہے گی۔ iOS6 استعمال کرنے والوں نے بھی اگر آپریٹنگ سسٹم اپ گریڈ نہ کیا تو وہ بھی وٹس ایپ استعمال نہیں کر پائیں گے۔ اس کے علاوہ یہ پابندی اپ گریڈ نہ کیے گئے آئی پیڈز فرسٹ، سیکنڈ، تھرڈ اور فورتھ جنریشن پر بھی لاگو ہو گی ۔

اینڈروئیڈ

اینڈروئیڈ ورژن 2.1 اور 2.2 استعمال کرنے والے فونز کے لیے بھی وٹس ایپ کام نہیں کرے گی۔ اس کے علاوہ 2010 اور 2011 کے دوران ریلیز ہونے والے ایسے اسمارٹ فونز جن کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا وہ بھی وٹس ایپ استعمال نہیں کر سکیں گے۔

ونڈوز فون

ایسے افراد جو ابھی تک ونڈوز فون 7 استعمال کر رہے ہیں وہ بھی خبردار ہو جائیں کہ وہ بھی وٹس ایپ استعمال کرنے سے محروم کر دیے جائیں گے۔

بلیک بیری اور نوکیا

وہ لوگ جو بلیک بیری اور اینڈروئیڈ کے درج ذیل آپریٹنگ سسٹم استعمال کر رہے ہیں وہ جون 2017 تک محفوظ ہیں لیکن اس کے بعد وہ بھی وٹس ایپ استعمال نہیں کر پائیں گے:
BlackBerry OS
BlackBerry 10
Nokia S40
Nokia Symbian S60

ایک تبصرہ
  1. Aslam Laasi says

    O no

Comments are closed.