اب فون اسکرین نہیں ٹوٹے گی

اگر مہنگے اسمارٹ فون کی اسکرین ٹوٹ جائے تو دل بھی ٹوٹ سا جاتا ہے لیکن ۔۔۔۔جلد ہی یہ سب ماضی کا حصہ بن جائے گا کیونکہ برطانیہ کے سائنس دانوں نے ایسی لچکدار ٹچ اسکرین تیار کرلی ہیں جو ٹوٹے گی نہیں۔

اس وقت زیر استعمال ٹچ اسکرینیں بہت نازک ہیں کیونکہ وہ انڈیم ٹن آکسائیڈ سے بنتی ہیں اور اس پر شیشے کی تہہ لگائی جاتی ہے۔ اگر یہ گر جائے تو باآسانی ٹوٹ سکتی ہے۔ پھر انڈیم ٹن آکسائیڈ نازک ہی نہیں ہوتا، بلکہ اسے زمین سے نکالنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹچ اسکرین اگر ٹوٹ جائے تو اسے بنوانا بہت مہنگا پڑتا ہے۔

لیکن اب برطانیہ کی یونیورسٹی آف سسیکس کے سائنس دانوں نے کاربن ایٹمز کی مدد سے گریفین اور چاندی کے نینووائرز سے ایسی فلم تیار کی ہے جو عام ٹچ اسکرینوں جیسی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ یہ مٹیریل اتنا لچکدار ہے کہ اسے حفاظتی گلاس کوٹنگ کی ضرورت بھی نہیں یعنی کہ اسکرین کی بالائی سطح ایکریلک (acrylic) جیسی چیز سے بھی بن سکتی ہے جو مڑنےکی زبردست صلاحیت رکھتی ہے اور ٹوٹتی بھی نہیں۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

اسکول آف میتھس اینڈ فزیکل سائنس، یونیورسٹی آف سسیکس میں اس منصوبے کے بنیادی محقق ڈاکٹر میتھیو لارج ہیں، جن کا کہنا ہے کہ “آپ کے فون کی اسکرین اس لیے آسانی سے ٹوٹ جاتی ہے کیونکہ ٹچ سینسر انڈیم ٹن آکسائیڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ بہت نازک مٹیریل ہے، اس لیے اسے شیشے جیسی مضبوط چیز پر رکھا جاتا ہے ۔”

“دراصل یہ گلاس کی سطح ہی ہوتی ہے جو گرنے پر ٹوٹ جاتی ہے۔ ہماری تازہ ترین پیشرفت نے اس شیشے کے بغیر کام کر دکھایا ہے کیونکہ چاندی کی نینووائر-گریفین ہائبرڈ فلمیں بہت لچکدار ہیں ۔ ہمیں اب بھی پروٹیکشن کی ضرورت ہوگی لیکن یہ شیشے سے کہیں زیادہ لچکدار ہو سکتی ہے ۔ اس سے آپ کی اسکرین گرنے کی صورت میں بچنے کا امکان کہیں زیادہ ہوگا۔”

چاندی کیونکہ قیمتی ایک دھات ہے ، لیکن گریفین گریفائٹ سے بنتی ہے جو عام دستیاب ہے، یعنی اس جدید ٹچ اسکرین کی لاگت میں کمی ممکن ہے۔

Comments are closed.