ایک گھنٹے میں کینسر کی شناخت

کینسر کی شناخت کے لئے مریض کے کئی ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور مرض کی مکمل شناخت میں کئی دن لگ جاتے ہیں۔ لیکن اب میساچیوسٹ جنرل اسپتال اور ہارورڈ میڈ یکل اسکول کے سائنسدانوں نے ایک ایسا ہینڈ ہیلڈ ڈیوائس تیار کیا ہے جو کینسر جیسے موزی مرض کی شناخت صرف ایک گھنٹے میں کرسکتا ہے۔  یہ ایک پورٹبل ڈیوائس ہے جسے اسمارٹ فون کے ساتھ جوڑا جاسکتا ہے۔

یہ ڈیوائس بافتوں کا ایک چھوڑا سا نمونہ لیکر انتہائی برق رفتاری سے ان میں کینسر کا باعث بننے والی پروٹینز کی جانچ کرنا شروع کردیتا ہے۔ اس ڈیوائس کا پروٹوٹائب جب گیسٹرک کینسر کے  پچاس مختلف مریضوں کی جانچ کے لئے استعمال کیا گیا تو نتائج حیرت انگیز حد تک درست تھے۔ اس کی جانچ 96 فیصد تک درست تھی جو کسی بھِی موجود کلینکل لیبارٹری کی ٹشو سیمپلنگ ٹیسٹ سے زیادہ ہے۔

میساجیوسٹ جنرل ہسپتال کے ہاکو لی جو اس ڈیوائس کو تیار کرنے والے سائنسدانوں میں سے ایک ہیں کہ مطابق یہ ڈِوائس عام جانچ کے طریقوں سے کہیں بہتر کام کرسکتی ہے۔ کیونکہ عام جانچ کے طریقوں میں انسانی غلطی کا عنصر موجود ہوتا ہے۔ عام طور پر ڈاکٹر متاثرہ حصے کا نمونہ لے کر لیبارٹری بھیج دیتے ہیں جہاں پیتھالوجسٹ اس نمونے میں سے کچھ بافتوں کو سلائیڈ پر رکھ کر خردبین کی مدد سے جانچ کرتے ہیں۔ یہ ایک وقت طلب کام ہے اور کئی مشکوک پروٹینز نظروں سے اوجھل ہوسکتی ہیں۔

لی اوردیگر سائنسدانوں نے نینو ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اس ڈیوائس کو اس قابل بنایا ہے کہ بیک وقت یہ مختلف اقسام کی پروٹینز جو کینسر کی وجہ ہوتی ہیں کو شناخت کرسکتا ہے۔ اس گروپ نے ایک مائیکروچپ تیار کی ہے جس پر مقناطیسی نینو پارٹیکلز نصب ہیں۔ انہی پارٹیکلز کی مدد سے گیارہ مختلف پروٹینز کی شناخت کی جاسکتی ہے۔

Comments are closed.