کمیونی کیشن لنک- کیبل

کمیونی کیشن لنک دراصل ایک کیبلنگ کا نظام ہے، کیونکہ اسی میڈیا کے ذریعے ہم ایک دوسرے سے گفتگو کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور اسی ذریعے سے اطلاعات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ اور ایک ڈیوائس سے دوسری ڈیوائس تک بہاؤ رہتا ہے۔ اس نظام کی مندرجہ ذیل تین اقسام ہیں:  وائر کیبل (Wire Cable)،  فائبر کیبل (Fiber Cable)،  مائیکرو ویوز (Micro Waves)

وائر کیبل (Wire Cable):  وائر کیبل میں تاروں کے لچھوں کو ایک غیر موصل خول کے اندر جس کو انگریزی میں جیکٹ کہتے ہیں، بند کر دیا جاتا ہے، یہ وائر کیبل کہلاتا ہے۔ وائر کیبل کی دو اقسام ہیں۔ پہلی قسم عام طور پر ٹیلی فون اور ٹیلی گراف کی لائنوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کو ٹوئسٹڈ کہا جاتا ہے۔دوسری قسم کی کیبل وہ ہے جوٹیلی ویژن میں استعمال ہوتی ہے۔ اسے Coaxial Cable کہا جاتا ہے۔ ان دونوں کی اقسام، بناوٹ، ان میں پایا جانے والا فرق، ان میں ڈیٹا کے بہاؤ کی رفتار اور اس کے ممکنہ استعمال کو واضح کرنے کے لیے ان کی علیحدہ علیحدہ کچھ وضاحت کرتے ہیں۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

ٹوئسٹڈ پیئر :  ٹوئسٹڈ پیئر عام طور پر دو تاروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہر تار کے اوپر مخصوص قسم کی تہ چڑھا دی جاتی ہے یا ایک خول میں لپیٹ دی جاتی ہے، جو غیر موصل کا کام دیتی ہے پھر ان دونوں تاروں کو ایک دوسرے کے اوپر تلے بل دیا جاتا ہے۔ اس طرح کی کیبل کو عموماً ٹیلی ویژن اور ٹیلی گراف کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ کیبل ایک ایسے نیٹ ورک کے لیے بھی موزوں تصور کی جاتی ہے جہاں پرفاصلہ محدود ہو اور ڈیٹا کے بہاؤ کی رفتار زیادہ اہمیت کی حامل نہ ہو۔ عام طور پر اس کیبل کے ذریعے ڈیٹا ایک میگا بائٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے بھیجا جاتا ہے اور اگر ایمپلی فائر کا استعمال کیا جائے تو اس میں ڈیٹا کے بہاؤ کی رفتار کو دس میگا بائٹ فی سیکنڈ تک بڑھایاجاسکتا ہے۔ یہ کیبل عام طورپر ایک پیتل کی تار پر مشتمل ہوتی ہے۔ جس کے اردگرد غیر موصل کی تہ چڑھا دی جاتی ہے اور اس کے اوپر لوہے کا باریک خول یا تاروں کا جال سا لپیٹ دیا جاتا ہے، جو موصول کا کام دیتا ہے اور باہر سے پلاسٹک کا خول چڑھا دیا جاتا ہے۔

فائبر آپٹیکل :  فائبر آپٹیکل عام طور پر الیکٹرونک ڈیٹا کمیونی کیشن کے ذرائع سے فائبر آپٹک جدید ذریعہ ہے جسے ہم اگر نئی کمیونی کیشن ٹیکنالوجی سے تعبیر کریں تو زیادہ مناسب ہو گا۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیٹا کو بھیجنے کے لیے پرانے طریقے یعنی الیکٹریکل سگنل کے بجائے تیز رفتار روشنی کے پلسز استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ پلسز شیشے سے بنے ہوئے بال سے بھی باریک اسٹرینڈ کے اندر ہماری بھیجی ہوئی معلومات کو لے کر حرکت کرتے ہیں۔ اس بال سے باریک مخصوص شیشے سے بنے ہوئے اسٹرینڈ کو فائبر آپٹک کہا جاتا ہے۔
مائیکرو ویوز :  مائیکرو ویوز سے مراد چھوٹی لہریں یا کمیونی کیشن کی لمبائی کو چھوٹا کر کے یعنی مائیکرو کر کے لمبے فاصلے تک کمیونی کیشن کی سہولت مہیا کی جاتی ہے۔ اس کی تعریف اس طرح سے ہے کہ جب کسی بھی فریکوئنسی میں جب ایک سگنل کی ویوو لینگتھ چونکہ چھوٹی ہوتی ہے اس لیے ایک پیغام کو کسی ایک مقام سے دوسرے مقام تک رسائی کرتے وقت مائیکرو ویوز کو ایک بیم کی شکل میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

Comments are closed.