PHP سیکھیں – حصہ اول

پی ایچ پی ویب ڈیویلپمنٹ کی دنیا میں ایک اہم لینگویج ہے جسے اس وقت سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ڈیوویلپمنٹ لینگویج کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ بنیادی طور پر اسے ڈائنامک ویب پیجز ڈیزائن کرنے کے لئے تیار کیا گیا تھا لیکن اب یہ بہت سے دیگر مقاصد کے لئے بھی زیر استعمال ہے۔

لفظ پی ایچ پی کا مطلب ’’ہائپر ٹیکسٹ پری پروسیسر‘‘ ہے اور اسے پی ایچ پی لائسنس کے تحت جاری کیا جاتا ہے۔ یہ اوپن سورس بھی ہے اور اسے فری سافٹ ویئر فائونڈیشن کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اس کا تازہ ترین ورژن 7.1.7 ہے جو 6 جولائی 2017ء کو ریلیز کیا گیا ہے۔

یہ مضمون 2012ء میں ماہنامہ کمپیوٹنگ میں سلسلہ وار شائع کیا گیا تھا۔ اب اس میں مزید تبدیلی کرکے اسے آن لائن مفاد عامہ کے لئے دوبارہ شائع کیا جارہا ہے۔

اس سلسلے کو شروع کرنے کا مقصد آپ قارئین کو پی ایچ پی کے استعمال سے آگاہ کرنا ہے تاکہ اگر آپ اسے مکمل طور پر سیکھنا چاہیں تو آپ کی تکنیکی بنیادیں پہلے ہی مضبوط ہوچکی ہوں۔ انشاء اللہ اس سلسلے کے اختتام کے بعد آپ پی ایچ پی کے بارے میں وہ سب جان چکے ہونگے جو کہ پروفیشنل پروگرامنگ سیکھنے کے لئے ضروری ہے۔ ساتھ ہی آپ کو ایک ڈائنامک ویب سائٹ کی ضروریات سے آگاہی فراہم کی جائے گی، ڈیٹابیس کی کنفیگریشن اور استعمال بتایا جائے گا ۔ نیز سرور سائیڈ اسکرپٹنگ لینگویجز کے لئے مخصوص اصلاحات سے واقفیت فراہم کی جائے گی۔

تو آئیے ہم اس سلسلے کو شروع کرتے ہیں پی ایچ پی کی تاریخ سے تاکہ آپ اس کے پس منظر کے بارے میں جان سکیں۔

پی ایچ پی کی تاریخ

ابتدائی طور پر پی ایچ پی کو سی پروگرامنگ لینگویج میں لکھئے گئے کچھ سی جی آئی (Common Gateway Interface) اسکرپٹس یا پروگرامز کے طور پر Rasmus Lerdorf نے 1994ء میں تیار کیا تھا۔ لرڈوف نے ان اسکرپٹس کو اپنی ویب سائٹ پر چلنے والے پرل اسکرپٹس کے متبادل کے طور پر بنایا تھا۔ لرڈوف نے پی ایچ پی کو ابتداء میں اپنا resume ویب سائٹ پر ظاہر کرنے کے لئے بنایا۔ اس وقت پی ایچ پی کا مطلب پرسنل ہوم پیج لیا جاتا تھا کیونکہ لرڈوف نے اسے اپنی ذاتی ویب سائٹ کے لئے بنایا تھا۔ پی ایچ پی ٹولز کی پہلی عوامی ریلیز 8 جون 1995ء کو ہوئی تاکہ دیگر لوگ بھی اسی کی افادیت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس میں لرڈوف نے اپنا فارم انٹرپریٹر بھی شامل کیا تھا۔ اسے PHP/FI اور پی ایچ پی کے ورژن 2 کے طور پر جانا جاتا ہے۔

1997ء میں دو اسرائیلی ڈیویلپرز ، زیو سُراسکی اور اینڈی گٹمینز نے پی ایچ پی کا پارسر (Parser) بالکل نئے سرے سے لکھا اور پی ایچ پی 3 کی بنیادیں رکھیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پی ایچ پی کا نام تبدیل کرکے ہائپر ٹیکسٹ پری پروسیسر کردیا۔ کئی ماہ کی بی ٹا ٹیسٹنگ کے بعد ان کی ٹیم نے نومبر 1997ء میں PHP/FI کا نیا ورژن 2 جاری کیا (PHP/FI 2)۔ اس کے بعد پی ایچ پی 3 کی عوامی ٹیسٹنگ کا آغاز ہوا جس کے بعد جون 1998 ء میں اسے باقاعدہ طور پر PHP3 کی صورت میں جاری کردیا گیا۔

اس کے بعد سُراسکی اور اینڈی نے پی ایچ پی کے بنیادیں ایک بار پھر نئے سرے سے کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا اور پی ایچ پی کا مغز (Core) دوبارہ لکھنے کا آغاز کیا۔ اس کا نتیجہ 1999ء میں Zend انجن کی شکل میں نکلا۔ ساتھ ہی ان دونوں نے مل کر اسرائیل میں Zend Technologies کے نام سے کمپنی کی بنیاد رکھی جو اس وقت پی ایچ پی کی ڈیویلپمنٹ میں بنیادی کردار ادا کررہی ہے۔

مئی 2000ء میں پی ایچ پی کا ورژن 4 متعارف کروایا گیا جسے Zend انجن 1.0 کے تحت بنایا گیا تھا۔ اس ریلیز کے تقریباً چار سال بعد یعنی جولائی 2004ء میں پی ایچ پی 5 کا اجراء ہوا جس کی بنیادیں زینڈ انجن 2.0 پر رکھی گئی ہیں۔ PHP5کے ساتھ ساتھ پی ایچ پی کا ایک دوسرا ورژن PHP 6بھی زیر تکمیل رہا ۔ لیکن ورژن 6 کو کبھی ریلیز نہیں کیا گیا۔ اس کے بجائے 3 دسمبر 2015ء کو پی ایچ پی کا ورژن 7 ریلیز کردیا گیا۔

پی ایچ پی گروپ باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت پی ایچ پی کے نئے ورژن ریلیز کرتا ہے۔ ہر ماہ کم از کم ایک ورژن جس میں معمولی نوعیت کی تبدیلیاں کی گئی ہوں، ضرور ریلیز کیا جاتا ہے۔ جبکہ سال میں ایک بار پی ایچ پی کے minorورژن جس میں نئے فیچرز شامل ہوتے ہیں، ریلیز کیا جاتا ہے۔ ہر ریلیز کئے گئے minor ورژن کے لیے کم سے کم 2 سال سپورٹ اور سکیوریٹی بگ فکس ضرور فراہم کیے جاتے ہیں۔ جبکہ تیسرے سال صرف سکیوریٹی بگ فکس فراہم کیے جاتے ہیں۔

ایک تبصرہ
  1. N. Ahmed says

    بہت شکریہ جناب! یقیناََ PHP ویب ڈیویلپمنٹ میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔

    امید ہے آپ اسے تسلسل سے جاری رکھیں گے اور ساتھ ہی ہمیں اسی طرح داد دینے کا موقع بھی دیں گے D:

Comments are closed.