مائیکروسافٹ ،ونڈوز ایکس پی کے لئے اینٹی مال ویئر اپ ڈیٹس کی فراہمی جاری رکھے گا

مائیکروسافٹ ونڈوز ایکس پی کے لئے اپنی سپورٹ8 اپریل 2014ء میں ختم کررہا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اس تاریخ کے بعد ونڈوز ایکس پی میں پیدا یا دیافت ہونے والی کسی بھی خامی یا خرابی کو دور کرنے کے لئے مائیکروسافٹ کسی بھی قسم کی کوئی سکیوریٹی اپ ڈیٹ یا patch جاری نہیں کرے گا۔ اسے مائیکروسافٹ نے zero day forever کا نام دیا ہے۔
آپریٹنگ سسٹم میں نئی خامیوں کی دریافت ایک معمولی بات ہے اور ان خامیوں کو استعمال کرتے ہوئے ہیکرز نت نئے وائرس تیار کرتے ہیں تاکہ صارفین کے کمپیوٹرز اور ان کے ڈیٹا کو نقصان پہنچایا جاسکے۔ ونڈوز ایکس پی کی سپورٹ ختم ہونے کے بعد یہ ’’لاوارث‘‘ ہوجائے گی اور اس پر وائرسز کے حملے عام ہوسکتے ہیں۔ مائیکروسافٹ کے لئے پریشانی کی بات یہ ہے کہ ایک دہائی سے بھی پرانا ہوجانے کے باوجود مائیکروسافٹ ونڈوز ایکس پی ایک مقبول عام آپریٹنگ سسٹم ہے اور دنیا بھر میں بڑی تعداد میں استعمال کیا جارہا ہے۔ اگرچہ مائیکروسافٹ اپنے صارفین کو تواتر سے تلقین کرتا آیا ہے کہ جدید آپریٹنگ سسٹمز پر اپ گریڈ ہوجائیں لیکن اس کے باوجود ونڈوز ایکس پی کے صارفین کی تعداد میں زیادہ کمی واقع نہیں ہورہی۔ دوسری جانب ونڈوز ایٹ اور ونڈوز سیون جیسے جدید آپریٹنگ سسٹم بہت ہی سست رفتاری سے ونڈوز ایکس پی کی جگہ لے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ونڈوز ایکس پی کے اینٹی مال ویئر انجن کے لئے نئی سگنیچر(signature) فائلز 14 جولائی 2015ء تک یعنی ونڈوز ایکس پی کی سپورٹ ختم ہونے کے تقریباً ایک سال بعد تک، فراہم کرتا رہے گا۔
عام صارفین کے لئے اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں مائیکروسافٹ سکیوریٹی ایزنشلز (Security Essentials)کی اپ ڈیٹس ونڈوز ایکس پی کی سپورٹ ختم ہونے کے ایک سال بعد تک ملتی رہیں گی۔ اس طرح بڑے ادارے جہاں بیک وقت ہزاروں کمپیوٹر ونڈوز ایکس پی پر چل رہے ہیں، کے لئے مائیکروسافٹ سسٹم سینٹر اینڈ پوائنٹ پروٹیکشن اور فور فرنٹ اینڈ پوائنٹ پروٹیکشن وغیرہ کی اپ ڈیٹس فراہم کی جاتی رہیں گی۔ ان تمام اقدامات کا مقصد صارفین کو ونڈوز ایکس پی سے نئے آپریٹنگ سسٹم پر اپ گریڈ ہونے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ تاہم مائیکروسافٹ کی اس سہولت کا ہر گز مطلب یہ نہیں کہ ونڈوز ایکس پی کا استعمال ترک نہ کیا جائے۔ مائیکروسافٹ کے اعلان کردہ منصوبے کے بعد ونڈوز ایکس پی پر چلنے والے کمپیوٹرز کو کسی حد تک وائرسز سے بچائو میسر آجائے گا لیکن باقی خامیاں جوں کی توں ہی رہیں گی۔ مائیکروسافٹ نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں تحریر کیا ہے کہ ’’ ہماری تحقیق کے مطابق پرانے آپریٹنگ سسٹم پر اینٹی وائرس کا فائدہ انتہائی محدود ہوتا ہے۔ ایک محفوظ اور مستحکم سسٹم کا آغاز جدید سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے استعمال سے ہوتا ہے جو کہ جدید دور کے مسائل سے نمٹنے کے لئے تیار کئے جاتے ہیں‘‘۔
مائیکروسافٹ کے علاوہ دیگر کئی اینٹی وائرس بنانے والی کمپنیوں نے بھی ونڈوز ایکس پی کے لئے اپنے اینٹی وائرس سسٹم فراہم کرتے رہنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ کچھ اینٹی وائرس کمپنیوں نے تو 2016ء تک ونڈوز ایکس پی کے لئے اینٹی وائرس بنانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
مائیکروسافٹ کو خاصی تنقید کا سامنا تھا کہ وہ اپنے آپریٹنگ سسٹم کے صارفین کی ایک بڑی تعداد کو بے یار و مددگار چھوڑنے جارہا ہے جو صرف اس وجہ سے ونڈوز ایکس پی استعمال کررہے ہیں کہ ان کے زیر استعمال سافٹ ویئر جدید آپریٹنگ سسٹمز کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔ دسمبر 2013ء میں مائیکروسافٹ ونڈوز ایکس پی کا مارکیٹ شیئر 29فی صد تھا۔ جبکہ ونڈوز ایٹ کا حصہ بامشکل تمام 10 فی صد پر پہنچا ہے۔ ان اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کا خیال ہے کہ ونڈوز ایکس پی کے لئے سپورٹ کااختتام مائیکروسافٹ کے لئے آسان نہیں ہوگا اور مائیکروسافٹ کو چاہیے کہ اس بارے میں جلد بازی سے کام نہ لے۔ ان ماہرین کے مطابق یہ عین ممکن ہے کہ ہیکرز نے ونڈوز ایکس پی میں پہلے سے ہی کئی خامیاں دریافت کررکھی ہوں لیکن انہیں منظر عام پر نہ لائے ہوں تا کہ اپریل 2014ء کے بعد انہیں ونڈوز ایکس پی پر حملوں کے لئے استعمال کیا جائے۔ دوسری جانب مائیکروسافٹ کا مؤقف ہے کہ صارفین کو جدید آپریٹنگ سسٹم پر منتقل ہونے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا مقصد صرف صارفین کی ہیکرز سے حفاظت نہیں، بلکہ وہ چاہتا ہے کہ صارفین جدید آپریٹنگ سسٹمز کی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں اور ونڈوز ایٹ کی جانب راغب ہوں۔
(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ جنوری 2014 میں شائع ہوئی)

Comments are closed.