ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال بچوں سے گفتگو کی صلاحیت چھین رہا ہے

ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال بچوں میں باہمی گفتگو کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہا ہے، یہ بات مشہور زمانہ کتاب “Diary of Wimpy Kid” کے مصنف جیف کنی نے کہی ہے، جن کا کہنا ہے کہ آج کے بچے سماجی سرگرمیوں میں کھل کر حصہ نہیں لے رہے جو تشویش ناک بات ہے۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

امریکی مصنف کی لکھی گئی ‘ومپی کڈ سیریز’ کی دنیا بھر میں 150 ملین سے زیادہ نقول فروخت ہوئیں یہاں تک کہ اس پر فلمیں بھی بنیں لیکن کنی ٹیکنالوجی کے ساتھ بچوں کے تعلق کو “دور جدید کا عظیم تجربہ” قرار دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ “مجھے معلوم نہیں کہ کوئی بھی اس سوال کا درست جواب دے پائے گا لیکن اس میں تو کوئی شک ہی نہیں کہ بچوں کے باہمی رابطے کے طور طریقے بنیادی طور پر، اور ممکنہ طور پر ہمیشہ کے لیے بھی، بدل چکے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بچے سماج میں اچھی طرح گھلیں ملیں، ایک دوسرے سے گفتگو کریں لیکن میرے خیال میں ایسا ہو نہیں رہا۔ اب میں اپنی گاڑی میں بیٹھتا ہوں تو بچوں سمیت تمام اہل خانہ کو اپنے فونز میں غرق پاتا ہوں۔”

diary-of-a-wimpy-kid-books

کنی، جن کی کتابیں 50 سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہوئیں، کہتے ہیں کہ “اسکرین ٹائم اب والدین کے لیے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جب سے میں کتابیں لکھ رہا ہوں، تب سے اب تک بچوں کا الیکٹرانک ڈیوائسز کے ساتھ تعلق ڈرامائی انداز میں تبدیل ہوا ہے۔ اب تو بچپن کے بارے میں لکھنا، وہ بھی فونز اور میسیجنگ کا ذکر کیے بغیر، ناممکن سا ہو چکا ہے۔”

 

Comments are closed.