اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیجیے

PocketFinder

اگر آپ کسی انتہائی پائیدار لوکیشن ٹریکر ڈیوائس کی تلاش میں ہیں تو ’’پاکٹ فائنڈر‘‘ آپ کا انتخاب ہونی چاہیے۔ یہ ڈیوائس جی پی ایس اور جی ایس ایم کی سپورٹ کی حامل ہے۔ اسے کلائی پر پہنا بھی جا سکتا ہے اور بیک پیک یا جیب میں بھی رکھا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ ہر چیز کو توڑنے میں ماہر ہے تو اس کے لیے پاکٹ فائنڈر استعمال کریں کیونکہ اسے ایسے پلاسٹک سے بنایا گیا ہے جسے توڑنا آسان نہیں اور اسے دھو کر صاف بھی کیا جا سکتا ہے۔
یہ ڈیوائس اپنا مقام اسمارٹ فون میں موجود اپنی ایپلی کیشن کو ارسال کرتی رہتی ہے۔ اس کی ایپلی کیشن اینڈروئیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز کے لیے دستیاب ہے۔ یہ ڈیوائس ہر جگہ اپنا مقام نقشے پر نوٹ کرتی رہتی ہے۔ حتیٰ کہ آپ گزشتہ ساٹھ دنوں کی تفصیل دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے کہاں کہاں کا سفر کیا۔
بچوں کے لیے کسی خطرے کی صورت میں ہنگامی مدد کا پیغام بھیجنے کا بھی اس میں بندوبست کیا گیا ہے۔ اس کے لیے اس ڈیوائس کو کسی سخت سطح یا ہاتھ پر تین دفعہ مارنا ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں یہ فوراً اسمارٹ فون میں موجود ایپلی کیشن پر مدد کے لیے پیغام بھیج دیتی ہے۔

PocketFinder-GPS-pack

آج کل کے نوجوان تیز رفتاری یعنی تیز ڈرائیونگ کے شیدائی ہیں۔ یہی چیز کئی حادثات کی وجہ بنتی ہے۔ اگر آپ بچوں کو تیزرفتاری سے باز رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے یہ ڈیوائس استعمال کی جا سکتی ہے، اس کے ایکسیلرومیٹر Accelerometer میں والدین ایک رفتار بھی متعین کر سکتے ہیں۔ اگر ڈیوائس بچے کی جیب یا بیگ میں موجود ہوگی اور وہ اس حد رفتار سے تجاوز کرے گا مثلاً وہ کسی گاڑی میں ہےجو مقرر کردہ رفتار سے تیز چل رہی ہے تو اُس صورت میں بھی یہ ڈیوائس فوراً اس صورت حال سے والدین کو آگاہ کرے گی۔
بیٹری ٹائمنگ کی بات کی جائے تو ایک دفعہ چارج ہونے کے بعد ’’پاکٹ فائنڈر‘‘ چار دن تک کام کر سکتی ہے۔ اس کا جی ایس ایم اور جی پی ایس دنیا کے کئی ممالک میں کام کر سکتا ہے، افسوس کی بات ہے کہ فی الحال اس میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہوا لیکن امید رکھی جا سکتی ہے۔

قیمت:

یہ زبردست ڈیوائس 130 امریکی ڈالر یعنی تیرہ ہزار پاکستانی روپے میں دستیاب ہے۔ امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو کے صارفین کو ماہانہ 13 ڈالر جبکہ دیگر ممالک کے صارفین کو جی پی ایس اور جی ایس ایم سروسز استعمال کرنے کے عوض 30 ڈالر ماہانہ فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔ اگر آپ اسے اس کی ویب سائٹ سے خریدیں گے تو منگوانے کا خرچ الگ سے دینا ہو گا۔

2 تبصرے
  1. Shoaib Akbar says

    اسلام علیکم ،

    اپ کا آرٹیکل بہت اچھا ہے اور آج کل کے حالات کے مطابق ہے …

    اپ شاید devices کے نام ڈالنا بھول گئے ہیں ..براے مہربانی ان کو mention کر دیں …

    تھنکس …

  2. شکریہ، آپ نے شاید مضمون کا صرف پہلا صفحہ ملاحظہ کیا ہے، برائے مہربانی اگلے صفحات پر جا کر مکمل مضمون پڑھیں۔

Comments are closed.