ریسورس مونیٹر کے ذریعے میموری کے استعمال کو سمجھیں

جدید آپریٹنگ سسٹم جہاں زیادہ سہولیات کے حامل ہوتے ہیں، وہیں انہیں یہ سہولیات صارفین تک بہتر انداز میں پہنچانے کے لئے اچھے ہارڈویئر کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایک زمانہ وہ بھی تھا کہ چند میگا بائٹس کی ریم والے کمپیوٹر پر قدیم ونڈوز آپریٹنگ سسٹم ہنسی خوشی چلا کرتے تھے۔ لیکن اب صورت حال مختلف ہے۔ جدید مائیکروسافٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کو اچھے سے چلنے کے لئے درکار میموری میگا بائٹس کی حد سے نکل کر گیگا بائٹس میں پہنچ چکی ہے۔ جب آپریٹنگ سسٹم کی شاہ خرچیاں بڑھیں تو باقی ایپلی کیشن سافٹ ویئر کیوں پیچھے رہتے؟ ہمارے روز مرہ استعمال کے بعض سافٹ ویئر میموری کے معاملے میں اس قدرے بھوکے ہوتے ہیں کہ آپریٹنگ سسٹم سے بھی زیادہ میموری کھا جاتے ہیں۔ ایسے سافٹ ویئر کی ایک مثال نئے ویب براؤزر ہیں جو بعض حالات میں گیگا بائٹس میموری استعمال کررہے ہوتے ہیں۔

اگر کوئی سافٹ ویئر کمپیوٹر میں دستیاب میموری کا بے دردی سے استعمال کررہا ہوں اور آپریٹنگ سسٹم یا دیگر سافٹ ویئر کے استعمال کے لئے میموری نہ بچے تو آپریٹنگ سسٹم کی مجموعی کارکردگی پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ انتہائی سست رفتار ہوجاتا ہے۔

اگرچہ ریم کی قیمت وقت کے ساتھ ساتھ انتہائی کم ہو کر چند ہزار روپے فی گیگا بائٹس تک آپہنچی ہے اور لوگ زیادہ سے زیادہ ریم خرید کر کمپیوٹر میں نصب کرلیتے ہیں۔ لیکن ایسا ہر بار ممکن نہیں ہوتا۔32 بٹ کمپیوٹر میں 4 گیگا بائٹس سے زیادہ ریم نہیں لگائی جاسکتی۔ جبکہ 64بٹ کمپیوٹر جس پرونڈوز کا 32 بٹ ورژن نصب ہو، بھی 4 گیگا بائٹس سے زیادہ ریم استعمال نہیں کرسکتا۔

مائیکروسافٹ ونڈوز سیون 32 بٹ اسٹارٹر ورژن زیادہ سے زیادہ 2 گیگا بائٹس کی ریم استعمال کرسکتا ہے جبکہ 32 بٹ الٹی میٹ ورژن 4 گیگا بائٹس۔ اس کے مقابلے میں 64 بٹ کمپیوٹر پر نصب 64 بٹ آپریٹنگ سسٹم 192 گیگا بائٹس تک ریم استعمال کرسکتا ہے۔

کچھ معاملوں خصوصاً لیپ ٹاپس اور نو ٹ بکس میں 64 بٹ پروسیسر ہونے کے باوجود ہارڈویئر 4 یا چند گیگا بائٹس سے زیادہ ریم کی حمایت (support) نہیں کرتا۔ ایسے حالات میں جہاں زیادہ ریم لگانے کی گنجائش نہ ہو او رمحدود میموری کے ساتھ کام کرنا مجبوری ہو، اگر کوئی سافٹ ویئر میموری کا بے دریغ استعمال کررہا ہو تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ لہٰذا یہ جاننا کہ کون سا سافٹ ویئر ایسا کررہا ہوں اور کیوں کررہا ہوں، بہت ضروری ہے۔

مائیکروسافٹ ونڈوز سیون میں ریسورس مونیٹر میموری کے حوالے سے تفتیش کرنے کے لئے ایک بہترین ٹول ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم ریسورس مونیٹر کے حوالے سے مزید بات کریں، بہتر ہوگا کہ ونڈوز سیون کے میموری کے انتظام کے طریقہ کار کو سمجھ لیا جائے۔

مائیکروسافٹ ونڈوز سیون کا میموری منیجر ایک مجازی میموری نظام (ورچوئل میمو ری سسٹم) بناتا ہے جس کے بنیادی جز کمپیوٹر میں نصب ریم اور ہارڈڈرائیو میں بنائی گئی پیج فائل (page file) ہوتے ہیں۔ مجازی میموری نظام کی وجہ سے سافٹ ویئر براہ راست ریم کو استعمال نہیں کرسکتے۔ بلکہ ورچوئل میموری سسٹم سافٹ ویئر کو درکار میموری فراہم کرتا ہے۔ اس کی نظام کی وجہ سے کوئی سافٹ ویئر کسی دوسرے سافٹ ویئر کے زیر استعمال میموری سے ڈیٹا پڑھ سکتا ہے نہ اس میں کوئی تبدیلی کرسکتا ہے۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے سافٹ ویئر ایک دوسرے کے زیر استعمال میموری کو پڑھ لیں جو کہ سکیوریٹی کے لحاظ سے ایک خطرناک بات ہوگی۔ جبکہ اگر کوئی سافٹ ویئر کسی دوسرے سافٹ ویئر کے زیر استعمال میموری بلاک میں ڈیٹا تبدیل کردے تو سافٹ ویئر کریش ہوسکتا ہے۔

Comments are closed.