گوگل نے پروجیکٹ ایرا منسوخ کر دیا

اسمارٹ فونز میں کسی بڑی تبدیلی کے منتظر لوگوں کے لئے یہ ایک بری خبر ہوسکتی ہے۔ گوگل نے اپنے معروف پروجیکٹ ایرا (Ara) جس کا مقصد ایک ماڈیولر اسمارٹ فون بنانا تھا، کو منسوخ کردیا ہے۔ یہ اطلاع خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے دو ایسے لوگوں کے حوالے سے دی ہے جو اس تمام معاملے سے بخوبی واقف ہیں ۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ گوگل نے پروجیکٹ ایرا کی منسوخی اپنے ہارڈ ویئر کے کاروبار کو بہتر بنانے کے لئے کیا ہے۔

یہ اطلاع ٹیکنالوجی کی دنیا پر نظر رکھنے والوں کے لئے باعث حیرت ہے کیونکہ اسی سال مئی میں گوگل نے پروجیکٹ ایرا سے وابستہ کمپنیوں اور آئی او ڈیویلپرز کے لئے ایک ملاقات کا اہتمام کیا تھا جس میں انہیں بتایا گیا کہ کمپنی اپنی پراڈکٹ کا ڈیویلپر ایڈیشن موسم خزاں میں پیش کرے گا۔

پروجیکٹ ایرا کے تحت گوگل ایک ایسا اسمارٹ فون بنانا چاہتا تھا جس کے تمام اہم پرزے الگ کئے جاسکتے ہوں۔ مثلاً صارف جب چاہے اسمارٹ فون میں سے کیمرا یا اسپیکر نکال دے یا جب چاہے پرانا کیمرا نکال کر بہتر کیمرے نصب کرلے۔ اس کے علاوہ کسی ایک پرزے کے خرا ب ہونے پر پورا اسمارٹ فون بیکار نہیں ہوجائے گا۔ بلکہ صارف صرف اس ایک پرزے کو خود تبدیل کرکے اسمارٹ فون کو دوبارہ قابل استعمال بنا سکے گا۔ یہ بالکل پرسنل کمپیوٹر جیسا معاملہ ہے جس میں پروسیسر، مدر بورڈ، ریم، کی بورڈ، ماؤس اور ہارڈ ڈرائیو وغیرہ ایک دوسرے سے باآسانی الگ کئے جاسکتے ہیں۔ خراب اسمارٹ فونز تکنیکی فضلے کی وجہ بنتے ہیں جنہیں حفاظت سے ضائع کرنا ایک درد سر بنتا جارہا ہے۔ اس لئے ماڈیولر اسمارٹ فون جس کے پرزے خود صارف تبدیل کرسکے، تکنیکی فضلے میں کمی کا باعث بنے گا۔

گوگل بذات خود پروجیکٹ ایرا کے تحت کسی اسمارٹ فون کو مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لئے پیش کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔ بلکہ یہ کام گوگل کی شراکت دار کمپنیوں نے کرنا تھا اور گوگل نے ان سے لائسنس فیس وصول کرنی تھی۔ ماڈیولر اسمارٹ فون کا منصوبہ تکنیکی حلقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے موضوع ِ بحث بنا ہوا ہے۔ عام تاثر تھا کہ ان کی وجہ سے ڈیوائسز کی اوسط عمر میں اضافہ ہوگا اور برقی فضلے میں کمی ہوگی۔ لیکن بدقسمتی سے یہ آئی فون جیسے پتلے نہیں بنائے جاسکتے اور انہیں بنانے پر اٹھنے والے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اسمارٹ فون کی اوسط عمر کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر سال ایپل آئی فون کا نیا ورژن مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش کیا جاتا ہے جو پچھلے ورژن سے بھی زیادہ فروخت ہوجاتا ہے۔

ایک ماہر نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گوگل نے ایک سائنسی تجربہ کیا جو کہ ناکام ہوگیا ۔ اب وہ اس ناکامی کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

گوگل نے چند سال قبل موٹورولا موبائل کو خریدا تھا تاہم بعد میں اسے لینوو گروپ کو فروخت کردیا تھا۔ موٹورولا کے سابق صدر رِک اوسٹرلو(Rick Osterloh ) نے گوگل میں دوبارہ ملازمت اختیار کرلی ہے اور پروجیکٹ ایرا کو منسوخ کرنے کے پیچھے ان ہی کی کوئی حکمت عملی کارفرما ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ گوگل ہارڈ ویئر کے اپنے کاروبار کو یکجا کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کروم بک پکسل 2 کو بھی گوگل نے حال ہی میں بند کردیا ہے۔ دوسری جانب نیکسس کے برانڈ نیم کے تحت نئے اسمارٹ فون بھی اب فروخت کے لئے پیش نہیں ہونگے۔ اس کے بجائے گوگل اب پکسل کا برانڈ نیم استعمال کرے گا۔

Comments are closed.