گوگل ڈیپ مائنڈ ہزاروں سال کا انسانی علم صرف 40 دن میں سیکھ گیا

دنیا کا سب سے اسمارٹ کمپیوٹر انسانوں کا ہزاروں سال کا علم صرف 40 دن میں سیکھ گیا اور یہی وجہ ہے کہ اسے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کی تاریخ میں بہت بڑی پیشرفت کہا جا رہا ہے۔

گوگل ڈیپ مائنڈ (DeepMind) نے گزشتہ سال دنیا کو حیران کردیا تھا جب اس کے اے آئی پروگرام الفاگو (AlphaGo) نے ‘گو’ کے عالمی چیمپیئن لی سیڈل کو شکست دے دی تھی۔ ‘گو’ ایک قدیم اور پیچیدہ کھیل ہے جس کے بارے میں سمجھا جاتا تھا کہ اسے کوئی مشین کبھی نہیں توڑ سکتی۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

الفاگو بہت زیادہ موثر کھیل پیش کرتا ہے کیونکہ اسے کھیل کے استادوں کی کروڑوں چالوں کے ساتھ پروگرام کیا گیا ہے اور یہ اپنے جیتنے کے امکانات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنا گیم پلان خود ترتیب دے سکتا ہے۔ لیکن اب اسی ٹیم نے ایک ایسی مشین تیار کرلی ہے جو ابتداء سے سیکھ سکتی ہے۔ الفاگوزیرو (AlphaGo Zero) کو صرف یہ بتایا گیا تھا کہ ‘گو’ کیسے کھیلتے ہیں اور اسے کوئی اضافی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔ اس نے اپنے ساتھ کئی لاکھ مرتبہ کھیل کر وقت کے ساتھ ساتھ بہتر چالیں خود سیکھیں۔ صرف تین دن میں ہی الفاگو کے تمام ورژنز کو شکست دی اور 40 دن میں کھیل کے ایسے آزاد قواعد بنا ڈالے جن تک پہنچنے میں انسان کو ہزاروں سال لگے تھے۔ الفاگو زیرو نے اس دوران نئی حکمت عملیاں بھی ترتیب دیں اور “تخلیق کے حقیقی لمحات” کا لطف بھی لیا۔

ڈیپ مائنڈ کے شریک بانی اور سی ای او ڈیمن ہسابس نے کہا کہ “پروگرام اس لیے طاقتور تھا کیونکہ اسے انسانی معلومات کی حدود تک محدود نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مصنوعی ذہانت کو صحت کے بڑے مسائل پر لاگو کیا جائے، جیسا کہ الزائمر کو شکست دینے پر، تو یہ ہفتوں میں نتیجہ لا سکتا ہے اور ایسے طریقے نکال سکتا ہے جن تک پہنچنے میں انسانوں کو سینکڑوں سال لگیں گے۔ ” انہوں نے کہا کہ ہم ایسے الگورتھمز تیار کرنا چاہتے ہیں جو دنیا کے بڑے مسائل کو حل کرنے میں مدد دیں۔ یہ تکنیک مختلف لاینحل مسائل پر انسانی فہم میں اضافہ کر سکتی ہے اور ان کی زندگیوں پر مثبت اثرات ڈالے گی۔ ”

اس وقت بہت سے ٹیکنالوجی ادارے صحت کے شعبے کا رخ کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال مائیکروسافٹ نے اعلان کیا تھا کہ وہ 10 سالوں میں کینسر کا علاج ڈھونڈے گا جس کے لیے اس نے انسانی جسم کو “ہیک” کرنے کے منصوبے جاری کیے۔ ادھر گوگل کا ادارہ کالیکو بھی انسانی عمر کو بڑھانے اور بڑھاپے کو روکنے کے لیے کام کررہا ہے۔

Comments are closed.